Friday, July 31, 2020

عقل مند طوطا,Uqalmund Tota,Hikayat Saadi, Waris Iqbal | حکایاتِ سعدی | ا...

عقل مند طوطا


عقل مند طوطا

کسی باغ میں ایک طوطے نے اپنا آشیانہ بنارکھا تھا۔اُس کے تین بچے تھے۔ وہ صبح صبح اپنے گھونسلے سے اڑتا اور اپنے بچوں کے کھانے پینے کا انتظام کرنے  کے لئے  گھونسلے سے دور چلا جاتا۔
ایک دن طوطا دانہ چونچ میں دبائے باہر سے آیا تو اُس کے بچوں نے انہیں  انتہائی پریشانی اور خوف میں بتایا کہ اب ہمارے آشیانے کی بربادی کا وقت آ گیا ہے۔ آج باغ کا مالک اپنے بیٹے سے کہہ رہا تھا۔
’’یہ درخت اب بہت پرانا ہو گیا ہے۔کل میں اپنے دوستوں کو ساتھ لاؤں گا اور ان سے  درخت کٹوا دوں گا۔ "
طوطے نے اپنے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے کہا۔ " باغ کا مالک کل اپنے دوستوں کے ساتھ نہیں آئے گا۔ فکر کرنے کی کوئی بات نہیں۔"
اور حقیقتاً ایسا ہی ہوا۔ باغ کا مالک دوسرے روز اپنے دوستوں کے ہمراہ  درخت کاٹنے نہ آیا۔ کئی روز بعد باغ کا مالک اپنے بیٹے کے ساتھ باغ میں آیا اور کہنے لگا۔
"
میں اس دن درخت کاٹنے نہ آ سکا کیونکہ میرے دوست وعدے کے باوجود نہ آئے لیکن میرے دوبارہ کہنے پر انہوں نے پکا وعدہ کیا ہے کہ وہ کل ضرور آئیں گے۔‘‘
طوطےنے بچوں کی زبانی  یہ بات سن کر کہا۔ "گھبراؤ نہیں، باغ کا مالک اب بھی  درخت کاٹنے نہیں آئے گا۔ یہ کل بھی گزر جائے گی۔"
اسی طرح دوسرا روز بھی گزر گیا اور باغ کا مالک اور اس کے دوست باغ نہ آئے۔ آخر ایک روز باغ کا مالک اپنے بیٹے کے ساتھ پھر باغ میں آیا اور بولا۔
"
میرے دوست تو بس نام کے ہمدرد ہیں۔ ہر بار وعدہ کرکے بھی ٹال مٹول کرتے ہیں اور نہیں آتے۔ اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان پر بھروسہ کرنے کی بجائے اپنا کام میں خود کروں گا اور کل  میں یہ درخت خود کاٹ دوں گا۔"
طوطےنے یہ بات سن کر پریشانی سے کہا۔
" بچو! اب ہمیں اپنا ٹھکانہ کہیں اور تلاش کرنا چاہیے۔ باغ کا مالک کل یہاں ضرور آئے گا کیونکہ اس نے دوسروں پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیا ہے۔"
حاصل کلام:
دوسروں پر بھروسہ ہمیشہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اپنا کام خود کرنا چاہیے۔